Flour Markhor



 

                                      پکوڑےوالامارخور                                                                    

 

کہانی ایک مارخور کی جو انڈیا میں پکوڑے بیچتا تھا۔۔

 

جی ہاں انٹر سروسس انٹیلیجنس کا ایک گمنام مجاہد جس کو انڈیا بھیجا گیا ۔

 

اور کسی شہر میں انڈین آرمی کے کینٹ میں پکوڑے بیچ کر اپنا مشن پورا کرنا تھا۔۔

 

جوان کو انڈیا پہنچایا گیا۔اورمطلوبہ جگہ پہنچ کر وہ ہر دن صبح سویرے ایک خاص جگہ پر ریڑھی لگا کر پکوڑے بیچتا تھا۔

 

وہاں سامنے پریڈ گراؤنڈ تھا جس میں ڈیلی صبح سویرے کی فالنی میں ایک کرنل اپنی یونٹ کے جوانوں کا خون گرماتا تھا اور پاکستان کے بارے کہتا ۔

 

پاکستان ہمارا دشمن ہے جو بھی نقصان پہنچانے کا موقع ہاتھ آئے ہمیں پورا فائدہ اٹھانا چاہئے۔۔

 

اور جو وہ بول سکتا تھا بولتا تھا پاکستان کے خلاف۔۔

 

مارخور ڈیلی صبح سویرے ریڑھی لگاکر وہ ڈرامہ دیکھتا۔اور اپنے کام میں مگھن رہتا۔

 

ایک دفعہ اس یونٹ کے کرنل نے اپنے جوان کو پکوڑے لانے کا کہا تو وہ اسی ریڑھی سےپکوڑے لے کر گیا۔

 

انڈین کرنل کو پکوڑے پسند آئے۔

اب ڈیلی صبح فالنی میں پاکستان کے خلاف زہر اگلنے کے بعد ریڑھی والے کے پاس آتا اور پکوڑے کھا کر کہتا۔

 

بابا جی آپ کے پکوڑے بڑے نمکین ہیں مجھے بہت پسند ہیں۔۔

 

وقت گزرتا گیا مارخور اپنا مشن پورا کر کے واپس پاکستان آیا۔

 

وہ مارخور پاک آرمی میں بطور میجر اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا۔۔

 

کافی عرصہ گزرگیا۔۔

 

اتفاق سے اس میجر کی یونٹ میں ایک دن کوئی جوانوں کے بکس/صندوق پینٹ کرنے کوئی پینٹر آیا تھا۔۔

 

جوانوں نی میجر کے آگے بہت تعریف کی پینٹر کی اور کہا

 

سر پنٹر بہت تیز لکھائی کرتا ہے مگر پھر بھی بڑی صفائی ہے اس کےہاتھ میں۔

 

میجر نے تعریف سن کر پینٹر سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔

 

میجر پینٹر کے پاس گیا ۔

 

جیسے ہی پینٹر نے میجر سے ہاتھ ملایا ۔

 

میجر نے کہا ؎تیرا کام ختم؎

 

پینٹرنے کہا سمجھا نہں۔

 

میجر نے کہا آپکو جو نمکین پکوڑے پسند تھے۔

 

وہ پکوڑے بنانے والا بابا میں ہی ہوں۔

 

اور یوں وہ انڈین ایجنٹ جو ایک کرنل تھا پکڑا گیا۔۔

 

اگر ہم اپنے ارد گرد کے ماحول میں رہتے لوگوں پر تھوڑا غور کریں ۔

تو وہ چہرے جہاں بھی دیکھیں ہم فورا پہچان لیتے ہیں۔

 

مگر دیکھنے والی آنکھ اور پہچاننے والا دماغ چاہئے ہوتا ہے۔

ائی ایس ائی زندہ باد

پاکستان پائندہ باد

مارخور 🇵🇰

Post a Comment

0 Comments